بچے شریف عورت سے اور لذتیں بدکار عورتوں سے چاہتے ہو ..!
اس مغڑرد اور کتے میں کوئی فٹزرق نہیں ہے جو گھر میں ایک پاڑکباز بیوی کے رہتے ہوئے بھی کتے کی طرح باہر گنثدگی میں منہ مارزتا پھرے اگر زیادہ ہی گنثزدگی کھانے کا شڑوق ہوتا ہے تو کیوڑنکہ کسی شرثیف عورت کو شاڑدی کے نام پر ڑگھر میں سڑجانے کیلئے لاتے ہو یعنی بچے شریف عورت سے چاہتے ہو اور لذڑتیں بدکار عورتوں سے لیتے پھرتے ہو اکثر شادیوں کی محفلوں میں دیکھا جاتا ہے کہ وہاں ناچنے والیوں کو بلایا گیا ہوتا ہے کنوارے مردوں کی نسبت شعادی شغدہ مرد طوافریوں کے ارد گرد ہلذکے کتذوں کی طرح منڈغلا رہے ہوتے ہیں جیسے کبھی کچھ دیکھا ہی نا ہو اگر زیادہ ہی آگ لگی ہوتی ہے تو دوسری تریسرعی شادی کر لیا کرو کم از کم بدکاریوں سے تو بچو گے عورترژیں بھی بیوقڑوفی حد کرتی ہیں مرد کی بدکاری قبول کر لیتی ہے لیکن مرد کی دوسری بیوی کو برداشت نہیں کر سکتی ان عورتوں سے بھی اللہ سخت حساب لے گا کہیں نا کہیں مرد کے باہر منہ مارنے کے پیچھے بھی انھیں عقل کی دغشمن عورغتوں کا ہاتغھ ہوتا ہے اور اکرثریت تو ایسی عورتوں کی بھی پائی جاتی ہے جنہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مرد باہر کیا کرتا پھرتا ہے انکا واہیغات فلسعفہ یہ ہوتا ہے کہ شام کو مرد واپرس تو بفیوی کے پاس ہی آتا ہے یاد رکھریں عورت مرد شازدی کے بعد ایک دوسڑرے کے گناہ ثواب کے دونوفں ذمہ دار ہوتا ہیں اگر ذاتی عورت مرد کو منہ نہیں لگاتی اور مرد باہر منہ مارتا ہے تو اس کے گناہ سارا وبال اس کی عورت کے سر ہوتا ہے اسی طرح اگر مرد عورت کو منہ نہیں لگاتا اور عورت باہر منہ مارتی ہے تو عورت کے گناہ سارا وبال اس کے ذاتی مرد پر ہوتا ہے ایک دوسرے کے گناہ سمیرٹنے سے بہتر ایک دوسرے کے ساتھ پوری ایمانداری سے رشتہ نبھائیں ایک دوسرے کی خواہش کے مطابق چلتے ہوۓ ایکدوسرے کی خواہش نفس کو پورا کریں تاکہ گندگی میں منہ مارنے کی کبھی نوبت نا آئے۔۔۔!
No comments:
Post a Comment
Thank you for your feedback.